Rida Mein Chupa Loun
===========================
آجا تجھے ردا میں چھُپالوں میرے حُسینؑ
گِرتے ہوئے زمیں پہ سمبھالوں میرے حُسینؑ
زخموں سے چور چور ھے تیرا بدن تمام
چاروں طرف سےگھیرےھےتجھکو سپاہِ شام
ھائے تجھے سمبھالنے والا کوئی نہیں
بازو بھی تیرا تھامنے والا کوئی نہیں
میری طرف تو دیکھلے اے لاڈلے میرے
تنہا نہیں ھے آج بھی ماں ساتھ ھے تیرے
جو میرے دل کا حال ھے کیسے کروں بیاں
کسطرح تمکو چھوڑدوں تیروں کے درمیاں
اکبرؑ کے غم میں جو تیرے سینے میں درد ھے
شدت سے اسکی اب تیرا چہرا بھی زرد ھے
تیرا یہ حال دیکھکے کیوں بین نا کروں
ماں ھوں حسینؑ چین سےمیں کسطرح رھوں
تجھ پر ستم کی حد ھوئی اے میرےنورِعین
پیوست تیر ھے تیری پیشانی میں حسینؑ
یہ دیکھکر تڑپتا ھے بے شیر کا بدن
تیروں کی زد میں آگیا ھائے تیرا بدن
میں بھی یہ جانتی ھوں تجھےبھی ھےسب خبر
جب زیں سے میرے لال تو آئیگا خاک پر
آغوش میں لئے تجھے روئے گی یہ زمیں
پامال تیری لاش کو کردینگے یہ لعیں
کچھ دیر بھی وہ بھائی سے نا دور رہ سکی
دیکھو وہ تمکو دیکھنے زینبؑ بھی آگئی
ھائے یہ سوچ سوچ کے پھٹتا ھے دل میرا
دیکھے گی کیسے بھائی کا کٹتا ھوا گلا
زیشان و زین ھائے وہ منظر عجیب تھا
بیٹا وہ ماں کے سامنے جب زِین سے گرا
منظر یہ دیکھ دیکھکے روتا تھا آسماں
رو روکے اپنے لال سے کہتی رھی وہ ماں
امام آئے محمد اور مٹے ہر ظلم کا بانی
ہے کہتا شام کا منظر شبِ غربت ہے زینب ع پر